*افسانہ :قیدی نمبر 307* *قلم کار: دانش حماد جاذب* صبح صبح علقمہ کے گھر کے باہر بھیڑ لگی تھی ابھی تھوڑی دیر قبل ہی فجر کی جماعت ہوئی تھی مشکل سے ڈیڑھ صف بھی نمازی نہ تھے پھر دو تین سو لوگ کہاں سے جمع ہوگئے۔ ہر ایک کی زبان پر سوال تھا۔ کیسے ہوا؟ کب ایسا کرلیا؟ اتنا بڑا قدم کیسے اٹھا لیا؟ گھر کے کچھ افراد احوال بتارہے تھے۔ کچھ لوگ یہ بھی کہہ رہے تھے یہ تو بزدلی کا کام ہے۔ ایسے لوگوں کے جنازے پر اہل علم کا جانا بھی صحیح نہیں